Tire milne ko bekal ho gae hain | Nasir Kazmi

Tire milne ko bekal ho gae hain

ترے ملنے کو بے کل ہو گۓ ہیں
مگر یہ لوگ پاگل ہو گۓ ہیں

بہاریں لے کے آئے تھے جہاں تم
وہ گھر سنسان جنگل ہو گۓ ہیں

یہاں تک بڑھ گۓ آلامِ ہستی
کہ دل کے حوصلے شل ہو گۓ ہیں

کہاں تک لائے ناتواں دل
کہ صدمے اب مسلسل ہو گۓ ہیں

انھیں صدیوں نہ بھولے گا زمانہ
یہاں جو حادثے کل ہو گۓ ہیں

جنھیں ہم دیکھ کر جیتے تھے ناصر
وہ لوگ آنکھوں سے اوجھل ہو گۓ ہیں

شاعر ناصر کاظمی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *