Meri Navaa-e-shauq Se Shor Hariim-e-zaat Main
میری نوائے شوق سے شور حریم ذات میں
غلغلہ ہائے الاماں بت کدۂ صفات میں
حور و فرشتہ ہیں اسیر میرے تخلیات میں
میری نگاہ سے خلل تیری تجلیات میں
گرچہ ہے میری جُستجو دیر و حرم کی نقش بند
میری فغاں سے رستخیز کعبہ و سومنات میں
گاہ مری نگاہِ تیز چیر گئی دلِ وجود
گاہ اُلجھ کے رہ گئی میرے توہمات میں
تو نے یہ کیا غضب کیا، مجھ کو بھی فاش کر دیا
میں ہی تو ایک راز تھا سینہ کائنات میں
علامہ محمد اقبال
بالِ جبریل1