Ishq kr k Mukar Gayi Ho Gyi
عشق کر کے مکر گئی ہوگی
وہ تو لڑکی ہے ڈر گئی ہوگی
عادتیں سب خراب کر کے مری
آپ وہ خود سدھر گئی ہوگی
کر کے وعدے بھلا دیئے ہوں گے
کھا کے قسمیں مکر گئی ہوگی
اس کی بس اک ادا ہی محفل میں
سب کو دیوانہ کر گئی ہوگی
روبرو ہے پر اشتیاق نہیں
نیت_شوق بھر گئی ہوگی
میں تھا پتھر وہ کانچ کی گڑیا
ٹوٹ کر ہی بکھر گئی ہوگی
میں جو اس سے بچھڑا ہوں
وہ تو جیتے جی مر گئی ہوگی
شرجیل اعزاز شرجی